اسلام اور سائنس پر مضمون
اسلام اور سائنس کے درمیان ایک مضبوط تعلق ہے، کیونکہ اسلام نہ صرف دین ہے بلکہ ایک مکمل ضابطۂ حیات بھی ہے جو علم حاصل کرنے اور تحقیق کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ قرآن مجید اور احادیث میں بار بار علم، تدبر، اور تفکر کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسلامی تاریخ میں سائنس اور علم کے میدان میں بے شمار عظیم کارنامے سرانجام دیے گئے۔
اسلام میں علم کی اہمیت
اسلام نے ہمیشہ علم حاصل کرنے کی تاکید کی ہے۔ قرآن مجید کی پہلی وحی “اقْرَأْ” (پڑھ) سے شروع ہوئی، جو علم کی اہمیت کو واضح کرتی ہے۔ قرآن میں تقریباً 750 مقامات پر قدرتی مظاہر پر غور و فکر کرنے کا حکم دیا گیا ہے، جو تحقیق اور سائنس کی بنیاد ہے۔ حدیث نبویؐ ہے:
“علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد اور عورت پر فرض ہے۔”
یہ اسلامی تعلیمات ہی تھیں جنہوں نے مسلمانوں کو علم کے حصول اور سائنس کے میدان میں تحقیق کی طرف مائل کیا۔
اسلامی تاریخ میں سائنسی ترقی
اسلام کے ابتدائی ادوار میں مسلمان سائنسدانوں نے سائنس کے مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دیں۔ یہ وہ دور تھا جب اسلامی دنیا علمی و سائنسی ترقی کا مرکز تھی، اور مغربی دنیا جہالت کے اندھیروں میں تھی۔
مشہور مسلمان سائنسدان
ابن الہیثم
بصریات (Optics)
کے میدان میں ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ ان کی کتاب کتاب المناظر نے جدید فزکس اور کیمرہ ٹیکنالوجی کی بنیاد رکھی۔
الرازی
طب کے میدان میں ان کا شمار عظیم ترین معالجین میں ہوتا ہے۔ ان کی تصنیف *الحاوی* صدیوں تک طبی تعلیم کے لیے استعمال ہوتی رہی۔
ابن سینا
“شیخ الرئیس” کہلائے جانے والے ابن سینا کی کتاب القانون فی الطب طب کی دنیا میں ایک شاہکار ہے۔
الخوارزمی
ریاضی اور الجبرا کے بانی سمجھے جاتے ہیں۔ ان کا نام “الگورتھم” (Algorithm) کی بنیاد بنا۔
جابر بن حیان
کیمیا کے میدان میں ان کی خدمات کی بدولت انہیں “بابائے کیمسٹری” کہا جاتا ہے۔
یہ تمام مسلمان سائنسدان اسلامی تعلیمات سے متاثر ہو کر تحقیق و تجربے کی طرف راغب ہوئے اور انہوں نے دنیا کو نئی راہیں دکھائیں۔
قرآن اور سائنس
قرآن مجید کو سائنس کی کتاب کہنا درست نہیں، لیکن یہ ایک ایسی کتاب ہے جو انسان کو علم اور تحقیق کی دعوت دیتی ہے۔ قرآن میں موجود بہت سی آیات قدرتی مظاہر اور سائنسی حقائق کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔ مثال کے طور پر:
کائنات کی تخلیق
قرآن میں کہا گیا:
“کیا وہ نہیں دیکھتے کہ ہم نے آسمانوں اور زمین کو ایک دوسرے سے ملا ہوا پیدا کیا، پھر انہیں الگ کیا؟” (سورہ الانبیاء: 30)
یہ نظریہ بگ بینگ کے مطابق ہے۔
پانی کی اہمیت
*”اور ہم نے ہر جاندار چیز کو پانی سے پیدا کیا۔”* (سورہ الانبیاء: 30)
جدید سائنس نے ثابت کیا کہ پانی زندگی کے لیے بنیادی عنصر ہے۔
زمین کی گردش
“اور پہاڑوں کو دیکھتے ہو تو گمان کرتے ہو کہ یہ جمے ہوئے ہیں، حالانکہ یہ بادلوں کی طرح حرکت کر رہے ہیں۔”* (سورہ النمل: 88)
یہ زمین کی گردش کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
اسلام اور جدید سائنس
جدید سائنس میں مسلمانوں کی شمولیت کا فقدان ضرور محسوس کیا جاتا ہے، لیکن ماضی کی طرح آج بھی اگر مسلمان اسلامی تعلیمات کے مطابق تحقیق اور علم کے میدان میں آگے بڑھیں تو وہ دنیا کی قیادت حاصل کر سکتے ہیں۔
اسلام اور سائنس کے درمیان ہم آہنگی
اسلام اور سائنس کے درمیان کوئی تضاد نہیں، کیونکہ اسلام انسان کو کائنات کی حقیقتیں سمجھنے اور اللہ کی نشانیاں تلاش کرنے کی دعوت دیتا ہے۔ دونوں کا مقصد علم کو فروغ دینا اور انسانیت کی خدمت کرنا ہے۔ اسلام کا یہ پیغام ہے کہ علم اور دین کو ساتھ لے کر چلا جائے تاکہ انسان دنیا اور آخرت دونوں میں کامیاب ہو۔
اسلام اور سائنس ایک دوسرے کے حامی ہیں، کیونکہ اسلام علم، تحقیق، اور جستجو کو فروغ دیتا ہے۔ اسلامی تاریخ گواہ ہے کہ جب مسلمان علم کے میدان میں آگے تھے، تب دنیا نے ترقی کی۔ آج بھی اگر مسلمان قرآن و سنت کی روشنی میں علم و سائنس کی طرف رجوع کریں تو ایک بار پھر دنیا کو نئی رہنمائی فراہم کر سکتے ہیں۔ علم اور دین کا یہ حسین امتزاج انسانیت کو ترقی کی نئی راہوں پر گامزن کر سکتا ہے۔